تازہ ترین:

آئی ایم ایف نے حکومت پاکستان کو ایک آور نئی شرائط تھاما دی۔

imf reject pakistan  plan
Image_Source: google

آئی ایم ایف نے پاکستان کی تجویز پر صارفین کو بجلی کے بلوں میں کوئی ریلیف فراہم کرنے سے قبل تعمیل کرنے کی پیشگی شرائط کے ساتھ واپس بھیج دی گئی ہے۔ آئی ایم ایف کا یہ ردعمل اس وقت سامنے آیا ہے جب حکومت پاکستان کی جانب سے ان صارفین کو ریلیف فراہم کرنے کے لیے اپنی منظوری کی درخواست کی گئی تھی، جو بجلی کے نرخوں کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں اور اپنے بجلی کے بلوں میں ٹیکس کے خلاف بھی احتجاج کر رہے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق آئی ایم ایف نے حکومت پاکستان سے گیس پر دی جانے والی سبسڈی واپس لینے کا بھی  مطالبہ کیا ہے جو سی پی پیز کو فراہم کی جارہی ہے۔

پاکستان کی وزارت خزانہ اور وزارت بجلی بجلی کے صارفین کو مجوزہ ریلیف کے حوالے سے آئی ایم ایف کے ساتھ بات چیت کر رہی ہے، جو اس نے برقرار رکھا ہے کہ جولائی میں بجلی کے بلوں میں بڑے پیمانے پر اضافے کی وجہ سے وہ بہت زیادہ دباؤ اور بوجھ میں ہیں۔ وزارت کے ایک ذرائع نے بتایا کہ  آئی ایم ایف نے عبوری حکومت سے کہا ہے کہ سی پی پیز کو فراہم کی جانے والی گیس کی قیمتوں میں جولائی سے فوری طور پر اضافہ کیا جائے۔آئی ایم ایف کی پیشگی شرائط میں پانچ مطالبات شامل ہیں جو بجلی کے صارفین کو ریلیف فراہم کرنے کی اجازت دینے کے لیے پورے کیے جانے چاہییں۔ آئی ایم ایف نے حکومت سے یہ بھی کہا ہے کہ وہ سی پی پیز کے لیے سبسڈی ختم کرنے اور گیس کی قیمت میں اضافے کا منصوبہ شیئر کرے۔ " حکومت نے حال ہی میں آئی ایم ایف  سے رابطہ کیا تھا جب بجلی کے مہنگے بلوں نے مقامی لوگوں کے غصے، ہنگامے اور ملک گیر احتجاج کو جنم دیا، جنہوں نے ان کے بلوں کو نذر آتش کر دیا اور انہیں ادا کرنے سے انکار کر دیا۔

مظاہرین کا کہنا تھا کہ وہ اتنے زیادہ فی یونٹ ٹیرف اور ٹیکس کے ساتھ بل ادا نہیں کریں گے، جو ان کے بقول ضرورت سے زیادہ بلنگ کے ساتھ مل رہے ہیں۔